رخت سفر ہے اس میں قرینہ بھی چاہیے
رخت سفر ہے اس میں قرینہ بھی چاہیے
آنکھیں بھی چاہیے دل بینا بھی چاہیے
ان کی گلی میں ایک مہینہ گزار کر
کہنا کہ اور ایک مہینہ بھی چاہیے
مہکے گا ان کے در پہ کہ زخم دہن ہے یہ
واپس جب آؤ تو اسے سینا بھی چاہیے
رونا تو چاہیے ہے کہ دہلیز ان کی ہے
رونے کا رونے والو قرینہ بھی چاہیے
دولت ملی ہے دل کی تو رکھو سنبھال کر
اس کے لیے دماغ بھی سینہ بھی چاہیے
دل کہہ رہا تھا اور گھڑی تھی قبول کی
مکہ بھی چاہیے ہے مدینہ بھی چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.