Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ برنگی یادوں کا گلدان بچا ہے لے دے کر

دیدار بستوی

رنگ برنگی یادوں کا گلدان بچا ہے لے دے کر

دیدار بستوی

MORE BYدیدار بستوی

    رنگ برنگی یادوں کا گلدان بچا ہے لے دے کر

    میرے جینے کا بس اک سامان بچا ہے لے دے کر

    کھانے پینے کی سب چیزیں مہنگائی کی نذر ہوئیں

    مہمانوں کے آگے دستر خوان بچا ہے لے دے کر

    ردی کاغذ کی قیمت میں بچے اس کو بیچ نہ دیں

    گھر میں جو غالبؔ کا اک دیوان بچا ہے لے دے کر

    باپ کی ساری جاگیریں تو بانٹ لیں مل کر بیٹوں نے

    ماں کے حصے میں گھر کا دالان بچا ہے لے دے کر

    دولت عورت اور شہرت کی دیوانی اس دنیا میں

    مشکل سے کچھ لوگوں کا ایمان بچا ہے لے دے کر

    کیا جانے برسات کٹے گی کیسے میرے بچوں کی

    گھر کی ڈھیری میں تھوڑا سا دھان بچا ہے لے دے کر

    چل کر اب دیدارؔ وہیں پر گھر اپنا آباد کرو

    گاؤں میں جو پرکھوں کا اک کھلیان بچا لے دے کر

    مأخذ:

    پرندہ ہے کہ اڑتا جا رہا ہے (Pg. 52)

    • مصنف: دیدار بستوی
      • ناشر: عثمان اترولوی
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے