Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ دیکھا تری طبیعت کا

فروغ حیدرآبادی

رنگ دیکھا تری طبیعت کا

فروغ حیدرآبادی

MORE BYفروغ حیدرآبادی

    رنگ دیکھا تری طبیعت کا

    ہو چکا امتحاں محبت کا

    یہی نقشہ رہا جو فرقت کا

    بت بنا لیں گے تیری صورت کا

    نہ ملو تم گلے رقیبوں سے

    خون ہوتا ہے میری حسرت کا

    تیری رفتار نے نشان دیا

    نام سنتے تھے ہم قیامت کا

    دیکھتا ہوں پری جمالوں کو

    مجھ کو لپکا ہے اچھی صورت کا

    ملتی جلتی ہے زلف شب گوں سے

    کیا مقدر ہے شام فرقت کا

    تیری ٹھوکر کے آگے او ظالم

    پاؤں جمتا نہیں قیامت کا

    وہ مرے حال پر ترے الطاف

    وہ زمانہ تری محبت کا

    سن کے دشمن کی بات پی جاؤں

    مقتضا یہ نہیں ہے غیرت کا

    وہ بگڑتے ہیں مجھ سے بن بن کر

    رنگ رخ رنگ ہے طبیعت کا

    جانتے ہیں فروغؔ کو ہم بھی

    اک یہی شخص ہے مروت کا

    مأخذ:

    کلام فروغ (Pg. 13)

      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے