Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ لائے ہیں غم دل کے زمانے کیا کیا

اطہر ضیائی

رنگ لائے ہیں غم دل کے زمانے کیا کیا

اطہر ضیائی

MORE BYاطہر ضیائی

    رنگ لائے ہیں غم دل کے زمانے کیا کیا

    اک حقیقت نے تراشے ہیں فسانے کیا کیا

    اب تو مدت سے ہیں بے خواب ہماری آنکھیں

    ہم نے دیکھے تھے کبھی خواب سہانے کیا کیا

    کاش انسان کو ادراک ہنر ہو سکتا

    ہیں نہاں پیکر خاکی میں خزانے کیا کیا

    زندگی محو تماشا ہے بڑی حیرت سے

    اے اجل ہیں ترے آنے کے بہانے کیا کیا

    جاننا یہ بھی تو اس عہد میں دشوار ہوا

    جانے کیا کیا کوئی شخص اور نہ جانے کیا کیا

    اس کی اس سادہ دلی پر ترس آتا ہے مجھے

    کہہ گیا مجھ سے چھپانے کے بہانے کیا کیا

    میں نے کیا کیا نہ کیے اس کو بلانے کے جتن

    اور کئے اس نے نہ آنے کے بہانے کیا کیا

    زخم دل داغ جگر نالۂ شب آہ سحر

    گل کھلائے ہیں مرے ذوق وفا نے کیا کیا

    قہر ہے تذکرۂ عہد گزشتہ اطہرؔ

    تازہ ہو جاتے ہیں پھر زخم پرانے کیا کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے