Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ سے اڑتے ہیں اور روشنی آواز میں ہے

آفتاب حسین

رنگ سے اڑتے ہیں اور روشنی آواز میں ہے

آفتاب حسین

MORE BYآفتاب حسین

    رنگ سے اڑتے ہیں اور روشنی آواز میں ہے

    تیری آواز بھی شامل مری آواز میں ہے

    ہائے وہ حسن کہ کھولے سے بھی کھلنے کا نہیں

    کبھی تصویر کی صورت کبھی آواز میں ہے

    دل کے خاموش سمندر میں اٹھی پھر کوئی لہر

    اور ایک شکل سی بنتی ہوئی آواز میں ہے

    بات کرنے کو زباں کھولی جب اس نے تو کھلا

    اپنا اپنا سا کوئی اجنبی آواز میں ہے

    نبض ایام کی اس لرزش پیہم کا سبب

    یا مرے ساز میں ہے یا تری آواز میں ہے

    کبھی ہاتھ آئے تو چھو کر بھی اسے دیکھا جائے

    کوئی خوشبو ہے کہ اڑتی ہوئی آواز میں ہے

    بات کرتا ہوں جھجھکتا ہوں ٹھہر جاتا ہوں

    شبہ سا ہے کہ کمی کچھ مری آواز میں ہے

    ایک ہی بات ہے دیکھو مجھے یا مجھ کو سنو

    میرا بکھراؤ مری گونجتی آواز میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 96)
    • Author : آفتاب حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے