Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگوں کی برسات تھی کیسی پھاگن میں

راج کھیتی

رنگوں کی برسات تھی کیسی پھاگن میں

راج کھیتی

MORE BYراج کھیتی

    رنگوں کی برسات تھی کیسی پھاگن میں

    پھول کھلے تھے کلی کلی گھر آنگن میں

    اب تک اس کی یاد میں تن من جلتا ہے

    دھوکا مجھ کو جس نے دیا تھا ساون میں

    جنم مرن کا چکر کب پورا ہوگا

    صدیاں بیت گئی ہیں آون جاون میں

    آنکھیں نس دن نیر بہاتی رہتی ہیں

    آگ لگی ہے کیسی میرے تن من میں

    اس کا بدن تو آئینوں کو شرمائے

    کیوں وہ مکھڑا دیکھ رہی تھی درپن میں

    جل تھل جل تھل امڑ گھمڑ برسے بادل

    پیاس مٹی نہیں پھر بھی میری ساون میں

    کون اجالے لے کر میرے گھر آیا

    دھوپ اتر آئی ہے میرے آنگن میں

    جب چاہے گی پھن کو اٹھا کر ڈس لے گی

    امرت پائے کیسے کوئی ناگن میں

    بدل گئے آسیبوں میں وہ چہرے کیوں

    دیکھے جن کے خواب سہانے بچپن میں

    ڈر اور ظلم کا یارو کوئی انت نہیں

    خود کو ڈھونڈ رہے ہیں لوگ اب راون میں

    راجؔ بہت مشکل ہے لینا سکھ کا سانس

    دکھ نے ایسا جکڑ لیا ہے بندھن میں

    مأخذ:

    بند دروازے پر دستک (Pg. 85)

    • مصنف: راج کھیتی
      • ناشر: سطور پرکاشن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے