رقصاں یہ کائنات ہے چل رقص کرتے ہیں (ردیف .. ے)
رقصاں یہ کائنات ہے چل رقص کرتے ہیں
ہر ایک شے نشاط ہے چل رقص کرتے ہیں
ہم سارے لوگ ناچتے زنداں میں قید ہیں
سو رقص ہی نجات ہے چل رقص کرتے ہیں
ہوتے ہی صبح دار پہ جائیں گے ہم سبھی
لیکن ابھی تو رات ہے چل رقص کرتے ہیں
پھر سے وہی ہے دشت وہی پیاس اور ہم
پھر سے وہی فرات ہے چل رقص کرتے ہیں
گرداب بحر عشق بہت دور ہے تو کیا
غم کا بگولا ساتھ ہے چل رقص کرتے ہیں
دھک دھک کی دھن پہ رقص کناں ہے ابھی بھی دل
یہ کم کیا التفات ہے چل رقص کرتے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.