رستہ حیات شوق کا ہموار تو نہیں
رستہ حیات شوق کا ہموار تو نہیں
یہ انقلاب وقت کے آثار تو نہیں
یہ امتحان وقت کے یہ آزمائشیں
میں اپنے دور کا کوئی اوتار تو نہیں
انسان ہیں کہ سنگ تراشوں کے شاہکار
احساس ان میں کوئی بھی بیدار تو نہیں
شامل ہوں تیز دوڑ میں لیکن ہوں فکر مند
کچھ اور تیز وقت کی رفتار تو نہیں
مانا یہ گلستاں ہے مگر دیکھ کر یہاں
کوئی گل شگفتہ شرر بار تو نہیں
کیوں رک رہے ہیں شوق کے اٹھتے ہوئے قدم
رستے میں کوئی درد کی دیوار تو نہیں
اشہرؔ جسے اچھال چکے لوگ ملک میں
چنگیز عہد نو کی وہ دستار تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.