Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ردائے آہنی ہر آدمی کے سر پر ہے

شمیم انور

ردائے آہنی ہر آدمی کے سر پر ہے

شمیم انور

MORE BYشمیم انور

    ردائے آہنی ہر آدمی کے سر پر ہے

    کہ جیسے سنگ کی بارش اسی نگر پر ہے

    نہ کھو جو مٹھی میں انگلی کسی کی ہم سفرو

    ہمارا قافلہ انجانی رہ گزر پر ہے

    بچا رہا تھا جو کل رات کالی آندھی سے

    وہ پھل چڑھا ہوا ہر شخص کی نظر پر ہے

    وہ کون روئی تھی کاجل لگا کے آنکھوں میں

    یہ دھبہ دھبہ سیاہی رخ سحر پر ہے

    شکستہ حالی پہ ہر اینٹ جن کی ہنستی ہے

    انہیں غرور اسی ٹوٹے پھوٹے گھر پر ہے

    کب احترام کی خاطر جھکی مری گردن

    کہ اک لٹکتی سی تلوار میرے سر پر ہے

    صدا لگا کے کبھی کا چلا گیا کوئی

    یہ بازگشت صدا کیوں تمہارے در پر ہے

    ذرا پتہ تو لگائیں لہو ہے کیوں تازہ

    جو اک زمانے سے محلوں کے اس کھنڈر پر ہے

    چھپائے رکھنا تھا ایسے خوشی کے موقع پر

    وہ ایک داغ جو پیشانیٔ ظفر پر ہے

    بڑا ہی خوف لگا رہتا ہے پھسلنے کا

    سفر ہمارا ابھی گیلی رہ گزر پر ہے

    میں جھوٹ کیسے کہوں سچ تو کہہ نہیں سکتا

    کچھ حاشیہ بھی لگا رات کی خبر پر ہے

    مأخذ:

    Ajnabi Khuda (Pg. 61)

    • مصنف: شمیم انور
      • اشاعت: 1974
      • ناشر: اقدار کتاب گھر, کولکاتا
      • سن اشاعت: 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے