روز اخبار میں قسمت کا لکھا پڑھ پڑھ کر
روز اخبار میں قسمت کا لکھا پڑھ پڑھ کر
لوگ اب گھر سے نکلتے ہیں دعا پڑھ پڑھ کر
دیکھ کر تجھ کو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
قسمتیں لکھتا ہے چہروں کو خدا پڑھ پڑھ کر
کیسے آسیب نے اس شہر کو آ گھیرا ہے
لوگ دیتے ہیں دوائیں بھی دعا پڑھ پڑھ کر
ہم وہ تحریر جسے لکھا ترے ہاتھوں نے
مت ہمیں چھوڑ تو اپنے سے جدا پڑھ پڑھ کر
بس گئی اس میں یہ کس پاک بدن کی خوشبو
آتی ہے باد صبا صل علی پڑھ پڑھ کر
ہم نے حق کے لیے جاں دینے کا فن سیکھا ہے
قصۂ معرکۂ کرب و بلا پڑھ پڑھ کر
تجھ کو بھی ہجر کی تحریر ستاتی ہوگی
میں بھی بے چین ہوں یادوں کا لکھا پڑھ پڑھ کر
آج کے دور کے سفاک چلن والے ہم
دنگ ہیں تذکرۂ مہر و وفا پڑھ پڑھ کر
دل بھی کھنچتا ہے گناہوں کی طرف عابدؔ کا
ڈر بھی لگتا ہے گناہوں کی سزا پڑھ پڑھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.