aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رخصت شام ہے اور وعدے کا سایہ بھی نہیں

مظہر امام

رخصت شام ہے اور وعدے کا سایہ بھی نہیں

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    رخصت شام ہے اور وعدے کا سایہ بھی نہیں

    اب تکلف نہ کروں جا کے تقاضا ہو جاؤں

    کب سے ہوں ماہی بے آب زمانے کی طرح

    کوئی نیکی ہو ترے پاس تو دریا ہو جاؤں

    کتنے پیچیدہ مسائل کی تھکن ہے مجھ میں

    اک ذرا سوچ لوں تجھ کو تر و تازہ ہو جاؤں

    کتنے پہلو ہیں کئی رنگ چھپے ہیں مجھ میں

    ابھی ایسا ہوں جو تو چاہے تو ویسا ہو جاؤں

    اپنے سینے میں ہیں ٹھہری ہوئی سانسیں کب سے

    زلزلہ بن کے تو آ میں تہ و بالا ہو جاؤں

    وہ رفاقت پہ رضامند نہیں ہے تو نہ ہو

    کیا میں اس شخص کے ہوتے ہوئے تنہا ہو جاؤں

    بے یقینی ہے کچھ امروز میں اتنی مظہرؔ

    جی میں آتا ہے کہ اندیشۂ فردا ہو جاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے