Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روئے زیبا کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

برقی اعظمی

روئے زیبا کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

برقی اعظمی

MORE BYبرقی اعظمی

    روئے زیبا کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    کیوں نظر مجھ سے ملاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    حسرت دل مری رہ جاتی ہے دل ہی میں مرے

    فرض کیا ایسے نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ سے ایسی توقع نہ کبھی تھی مجھ کو

    شمع امید بجھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    کچھ تو آداب محبت کا کریں پاس و لحاظ

    کیا یوں ہی دل کو لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    چارہ گر ہیں تو کریں آ کے مری چارہ گری

    درد دل اور بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    ہار ہی ہار ہو جیسے مری قسمت میں لکھی

    جیت کا جشن مناتے ہیں چلے جاتے ہیں

    ترش روئی کبھی ہوتی نہیں اتنی اچھی

    آتے ہی رنگ جماتے ہیں چلے جاتے ہیں

    یوں ہی گھٹ گھٹ کے مروں ہجر میں کب تک ان کے

    موت وہ میری بلاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    دے کے دروازۂ دل پر مرے اکثر دستک

    نیند راتوں کی اڑاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ کا کیا ہے جلیں گے تو جلیں گے ہم لوگ

    آپ تو آگ لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    روشنی آپ کا درکار ہے شاید اس سے

    خانۂ دل کو جلاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ کو دل ہے ملانا تو ملائیں بہ خوشی

    دور سے ہاتھ ملاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    اس سے بہتر تھا کہ آتے نہ ابھی میرے پاس

    آپ کچھ دیر کو آتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ سے دل کو لگانا ہے سزا میرے لئے

    خون دل میرا جلاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    کیجیے کچھ تو محبت کا مری پاس و لحاظ

    کیا اسی طرح سے آتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ کا فرض ہے اپنی کہیں میری بھی سنیں

    حال دل اپنا سناتے ہیں چلے جاتے ہیں

    آپ سے کس نے کہا تھا کہ ابھی آ جائیں

    آ کے برقیؔ کو ستاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے