Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روٹھے ہوئے کہ اپنے ذرا اب منائے زلف

ریاضؔ خیرآبادی

روٹھے ہوئے کہ اپنے ذرا اب منائے زلف

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    روٹھے ہوئے کہ اپنے ذرا اب منائے زلف

    پیارا ہے دل تو ناز بھی دل کے اٹھائے زلف

    در گزرے دل کی یاد سے ہم جان تو بچی

    پیچھے پڑی ہے جان کے اب کیوں بلائے زلف

    وہ کیوں بتائے ہم کو دل گم شدہ کا حال

    پوچھیں جناب خضر تو رستہ بتائے زلف

    بکھرائے بال دیکھ لیا کس کو بام پر

    ہر وقت ہائے زلف ہے ہر لحظہ ہائے زلف

    کس طرح ان حسینوں کے بھرتی رہی ہے کان

    پہنچے نہ تیرے کان میں اے دل صداۓ زلف

    بل کھا کے دوش ناز سے گرنا ادھر ادھر

    وہ زلف اور ہائے وہ کافر ادائے زلف

    لے کر بلائیں خود وہ کشاکش میں پڑ گیا

    دل زلف کو ستائے نہ دل کو ستائے زلف

    پھندے میں اس کے طائر دل آ رہے گا آپ

    مرغ نظر کو دام میں پہلے پھنسائے زلف

    پینگائے اور یہ جوبنوں کا رہنمائے دل

    صد سالہ زاہدوں کو تو برسوں جھلائے زلف

    آشفتگان زلف کا برہم ہے کیوں مزاج

    کہتا ہے کون کوئی نہ ہو مبتلائے زلف

    سائے سے اس کے بھاگتے ہیں لوگ دور دور

    بگڑی ہوئی ہے آج کل ایسی ہوائے زلف

    تم نام ان کی زلف کو رکھتے ہو کیوں ریاضؔ

    سن لے تو ایک ایک کی سو سو سنائے زلف

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-289 p-157)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے