سائے کے حق میں کچھ نہیں میرے بیان میں
سائے کے حق میں کچھ نہیں میرے بیان میں
جو آپ چھپتا پھرتا ہے ہر سائبان میں
یہ چھوٹے چھوٹے شوق بھی اس کو روا نہیں
جس کو بڑا بنایا گیا خاندان میں
مجھ کو ہے آدمی سے توقع خلوص کی
سونا تلاش کرتا ہوں مٹی کی کان میں
قد سے نہیں بنائی ہے پہچان جست سے
یہ فرق ہے ہماری تمہاری اٹھان میں
مٹی میں ملنے والے ہیں کل اس کے چیتھڑے
اڑتی رہے پتنگ بھلے آسمان میں
چپ رہ سکے جو آدمی چپ کے مقام پر
یہ خامشی ہو زمرۂ فوق البیان میں
اب تک ہمیں خبر ہی نہیں تھی کمال ہے
نکلے ہیں ہم بھی آپ کے دل دادگان میں
فطرت سے کچے پکے تعلق کی بات کیا
مٹی کی باس تک نہیں پکے مکان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.