سائل بھی ہیں اس دور میں کاسے بھی بہت ہیں
سائل بھی ہیں اس دور میں کاسے بھی بہت ہیں
مل جائیں تو اب جھوٹے دلاسے بھی بہت ہیں
اللہ یہ گھبرا کے کہیں زہر نہ پی لیں
کچھ لوگ مرے شہر میں پیاسے بھی بہت ہیں
میں دیکھ رہا ہوں جو چراغوں کے نئے زخم
شکوے نئے موسم کی ہوا سے بھی بہت ہیں
مایوس نہیں ہیں تری رحمت سے خدایا
یہ سوکھے ہوئے پیڑ جو پیاسے بھی بہت ہیں
شاد آپ کی ہر بات سے انورؔ ہیں بہت شاد
بیزار مگر لفظ وفا سے بھی بہت ہیں
مأخذ:
خود شکستگی (Pg. 42)
- مصنف: انور شمیم انور
-
- ناشر: کوکن اردو رائٹرس گلڈ، کینیا
- سن اشاعت: 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.