Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے آ کے کبھی وار نہیں کر سکتا

شاکر دہلوی

سامنے آ کے کبھی وار نہیں کر سکتا

شاکر دہلوی

MORE BYشاکر دہلوی

    سامنے آ کے کبھی وار نہیں کر سکتا

    ایک بزدل کبھی یلغار نہیں کر سکتا

    بیٹھ کر پھر وہ کنارے پہ تماشا دیکھے

    اپنی باہوں کو جو پتوار نہیں کر سکتا

    کچھ شکایت ہے تو گھر آؤ کبھی فرصت میں

    میں تماشہ سر بازار نہیں کر سکتا

    بیڑیاں کھول دو تلوار تھماؤ اس کو

    ایک لاچار پہ میں وار نہیں کر سکتا

    میری مرضی میں کسی دام پہ بیچوں خود کو

    فیصلہ اس کا خریدار نہیں کر سکتا

    عشق الہام ہے ہوتا ہے جو دیوانوں کو

    عشق تم جیسا سمجھدار نہیں کر سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے