سامنے آ کے کبھی وار نہیں کر سکتا
سامنے آ کے کبھی وار نہیں کر سکتا
ایک بزدل کبھی یلغار نہیں کر سکتا
بیٹھ کر پھر وہ کنارے پہ تماشا دیکھے
اپنی باہوں کو جو پتوار نہیں کر سکتا
کچھ شکایت ہے تو گھر آؤ کبھی فرصت میں
میں تماشہ سر بازار نہیں کر سکتا
بیڑیاں کھول دو تلوار تھماؤ اس کو
ایک لاچار پہ میں وار نہیں کر سکتا
میری مرضی میں کسی دام پہ بیچوں خود کو
فیصلہ اس کا خریدار نہیں کر سکتا
عشق الہام ہے ہوتا ہے جو دیوانوں کو
عشق تم جیسا سمجھدار نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.