Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے آنکھوں کے رقصاں تھا تماشا دوسرا

نسیم سحر

سامنے آنکھوں کے رقصاں تھا تماشا دوسرا

نسیم سحر

MORE BYنسیم سحر

    سامنے آنکھوں کے رقصاں تھا تماشا دوسرا

    اور منظر میں نے دنیا کو دکھایا دوسرا

    لمحۂ فرصت ملے تو غور کرنا چاہئے

    بام و در کس کے چمن میں کون آیا دوسرا

    رقص آسیب فنا جاری یہاں جب سے ہوا

    ڈھونڈھتی ہیں اب ہوائیں بھی ٹھکانہ دوسرا

    خود شناسی کے مراحل طے نہ ہو پائے اگر

    میں بھی ہو جاؤں گا شاید رفتہ رفتہ دوسرا

    اب خوشی سے ہم چلیں اس پر کہ جبری طور پر

    سامنے اپنے رہا کب کوئی رستہ دوسرا

    اک پیالے میں تھا امرت دوسرے میں زہر تھا

    سوچ کر میں نے اٹھایا ہے پیالہ دوسرا

    میں کہ پھولوں کی زباں میں بات کرتا تھا نسیمؔ

    شہر کے حالات نے بخشا ہے لہجہ دوسرا

    مأخذ:

    شاعر (Pg. 29)

      • ناشر: ناظر نعمان صدیقی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے