Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے سے مرے کترا کے گئے ہیں ایسے

واجد سحری

سامنے سے مرے کترا کے گئے ہیں ایسے

واجد سحری

MORE BYواجد سحری

    سامنے سے مرے کترا کے گئے ہیں ایسے

    میں نے دیکھا نہیں جاتے ہوئے ان کو جیسے

    مشورے دیتے رہے جو مجھے مخلص کی طرح

    کیا کہوں ان سے بھی کھاتا رہا دھوکے کیسے

    سر سے پیروں تلک اک آلۂ موسیقی ہیں

    واقفیت نہیں کوئی جنہیں سر سے لے سے

    بیچ دو سارا جہاں بھی تو نہیں بھر سکتا

    میرے کشکول میں آ سکتے ہیں اتنے پیسے

    اپنے قاتل بھی حقیقت میں وہی ہوتے ہیں

    کام لیتے ہیں لہو کا جو شرابی مے سے

    ایک مدت میں پرکھنے کا ہنر آتا ہے

    بے وفا کہہ دوں اسے پہلی نظر میں کیسے

    قیمتی لعل بھی گدڑی میں ہوا کرتے ہیں

    ایسوں ویسوں کو سمجھنا نہیں ایسے ویسے

    کھلے ماحول میں جو مجھ کو لئے پھرتے ہیں

    ان کو واجدؔ میں گھٹن دل کی دکھاؤں کیسے

    مأخذ:

    پیاس کا دریا (Pg. 99)

    • مصنف: واجد سحری
      • ناشر: ایم۔ آر۔ خاں
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے