Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانحے لاکھ سہی ہم پہ گزرنے والے

سیما نقوی

سانحے لاکھ سہی ہم پہ گزرنے والے

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    سانحے لاکھ سہی ہم پہ گزرنے والے

    راستو ہم بھی نہیں ڈر کے ٹھہرنے والے

    مارنے والے کوئی اور سبب ڈھونڈ کہ ہم

    مارے جانے کے تو ڈر سے نہیں مرنے والے

    کتنی جلدی میں ہوا ختم ملاقات کا وقت

    ورنہ کیا کیا نہ سوالات تھے کرنے والے

    گفتگو خود سے ہوئی اپنے ہی حق میں ورنہ

    سچ سے اس بار تو ہم بھی تھے مکرنے والے

    زندگی اپنی تماشہ ہی سہی لیکن ہم

    کوئی کردار مسلسل نہیں کرنے والے

    ایک کاغذ کے بھروسے پہ بنا کر کشتی

    گہرے پانی میں اترتے ہیں اترنے والے

    پیاس بھڑکائیں جہاں صرف رویوں کے سراب

    ہم بھی اس دشت میں پاؤں نہیں دھرنے والے

    ہم میں کیوں بات کبھی ہو نہیں پاتی سیماؔ

    ہم کسی روز یہی بات تھے کرنے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے