Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی بھلے پھٹکنے نہ دے پاس جام کے

راحیل فاروق

ساقی بھلے پھٹکنے نہ دے پاس جام کے

راحیل فاروق

MORE BYراحیل فاروق

    ساقی بھلے پھٹکنے نہ دے پاس جام کے

    نیت تو باندھ سکتے ہیں پیچھے امام کے

    قدموں میں دیں جگہ ہمیں اہل کرم کہیں

    ہم راندگاں ہیں سجدہ‌ گہ خاص و عام کے

    آنکھوں کی بات چھڑ گئی باتوں کے درمیان

    مے خانہ والے رہ گئے پیمانے تھام کے

    واعظ کو اونچ نیچ محبت کی کیا پتا

    یہ مسئلے نہیں علمائے کرام کے

    کیا خوب وحی پیر خرابات کو ہوئی

    جھگڑے ہیں سب حرام حلال و حرام کے

    دو چار اشک حال پہ میرے بہائیے

    شبنم گرے لبوں پہ کسی تشنہ کام کے

    آتا نہ ہو برات ستاروں کی لے کے چاند

    رخسار سرخ کیوں ہوئے جاتے ہیں شام کے

    انسان ہیں فرشتہ و ابلیس ہم نہیں

    قائل نہیں رکوع و سجود و قیام کے

    اہل زمانہ ان سے نہ باندھیں توقعات

    عشاق آدمی ہیں حسینوں کے کام کے

    شہر بتاں میں ہیں جو در مے کدہ پہ دفن

    پہنچے ہوئے بزرگ تھے راحیلؔ نام کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے