Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی گیا ہے روٹھ کے ہم سے ہزار حیف

قدر اورنگ آبادی

ساقی گیا ہے روٹھ کے ہم سے ہزار حیف

قدر اورنگ آبادی

MORE BYقدر اورنگ آبادی

    ساقی گیا ہے روٹھ کے ہم سے ہزار حیف

    آتی ہے کیوں تو دھوم سے اب کے بہار حیف

    کل شوخ سے دو چار میں ہو راہ میں کہا

    کس کا ملے ہو ہات میں خوں کو نگار حیف

    کہنے لگا کہ کچھ ہے تجھے سوجھتا نہیں

    اندھے یہ ہے حنا تو نہ کہہ بار بار حیف

    نیں تو قسم خدا کی میں سمجھوں گا بے طرح

    کچھ بھی شعور ہے تجھے اے بد شعار حیف

    میں نے کہا کہ بخشو میاں لو خدا کا نام

    اچھے ہو تم بھی روز ہو لیکن ہزار حیف

    مجنوں صفت پھروں ہوں میں صحرا میں تو بھی ہائے

    اے لیلی وش کیا نہیں بوس و کنار حیف

    رویا ہوں بسکہ ہجر میں آنکھیں ہوئیں سفید

    مدت گزر گئیں نہ ملا تو تو یار حیف

    اوس بے وفا نیں سن کے غضب سے کہا مجھے

    کس دن کیا تھا مجھ پہ دل اپنا نثار حیف

    میں تجھ کو جانتا ہی نہیں ہوں خدا کی سوں

    آوے ہے مجھ کو ہونے سے تیرے دو چار حیف

    وقتے کہ تل رخان جہاں کا یہ رنگ ہو

    پھر زندگی جہان میں کیجے ہزار حیف

    مأخذ:

    دکن دیس کی پیش رو غزلیں (Pg. 235)

    • مصنف: اسلم مرزا
      • ناشر: الانصار پبلی کیشنز، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 2016

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے