Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقیا کس کو ہوس ہے کہ پیو اور پلاؤ

دتا تریہ کیفی

ساقیا کس کو ہوس ہے کہ پیو اور پلاؤ

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    ساقیا کس کو ہوس ہے کہ پیو اور پلاؤ

    اب وہ دل ہی نہ رہا اور امنگیں نہ وہ چاؤ

    رہنے دے ذکر خم زلف مسلسل کو ندیم

    اس کے تو دھیان سے بھی ہوتا ہے دل کو الجھاؤ

    کوچۂ عشق میں جانا نہ کبھی بھول کے تم

    ہے وہاں آب دم تیغ کا ہر جا چھڑکاؤ

    کیا ضرورت کہ حسینوں کے دہن کی خاطر

    تم کمر باندھ کے ملک عدمستاں تک جاؤ

    کیوں مٹو نقش قدم ساں کسی رفتار پہ تم

    بیٹھے بٹھلائے غرض کیا ہے کہ اک حشر اٹھاؤ

    کس طرح کوئی انہیں راہ پہ لائے یا رب

    اور برگشتہ ہوئے جاتے ہیں جتنا سمجھاؤ

    نا خدا بن کے خدا پار کر اس کا بیڑا

    بے طرح پھنس گئی ہے ہند کی منجدھار میں ناؤ

    یہ نہیں ہے کہ نہیں قابلیت کچھ ان میں

    ہمتیں ہارنے کا ہو گیا کچھ ان کا سبھاؤ

    غرب ہے مشرق خورشید علوم و حکمت

    اب یہ لازم ہے کہ لو اپنی ادھر کو ہی لگاؤ

    جو قدامت پہ اڑے بیٹھے ہیں وہ ہیں گمراہ

    ان سے بچنا ہیں غضب ان کے اتار اور چڑھاؤ

    ایشیا کے تو تمہیں نام سے کہنا ہی نہیں

    وہی صورت ہے اسے کتنا ہی الٹو پلٹاؤ

    رسم و مذہب سے نہ تم غیر بنو آپس میں

    ہو چلت میں کوئی یا ٹھاہ میں سم پر مل جاؤ

    بس کرو رہنے بھی دو وعظ و نصیحت کیفیؔ

    ناصحوں کو تو یہاں پڑتی ہیں بازار کے بھاؤ

    مأخذ:

    Waridat (Pg. 479)

    • مصنف: دتا تریہ کیفی
      • اشاعت: 1941
      • ناشر: میسرز رام لال سوری اینڈ سنز، انارکلی، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے