Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھ لے کر اپنی بربادی کے افسانے گئے

راہی شہابی

ساتھ لے کر اپنی بربادی کے افسانے گئے

راہی شہابی

MORE BYراہی شہابی

    ساتھ لے کر اپنی بربادی کے افسانے گئے

    آبروئے انجمن تھے جو وہ دیوانے گئے

    ابتدا یہ تھی کہ دنیا بھر کی نظریں ہم پہ تھیں

    انتہا یہ ہے کہ خود سے بھی نہ پہچانے گئے

    تیری فیاضی سے کب انکار ہے ساقی مگر

    ایسے میکش بھی ہیں کچھ جن تک نہ پیمانے گئے

    محفلیں مہکی ہوئی تھیں جن سے وہ گل کیا ہوئے

    شاید اب وہ گوشۂ تربت کو مہکانے گئے

    دوسروں کے غم میں روتی تھیں جو شمعیں بجھ گئیں

    آگ میں غیروں کی جلتے تھے جو پروانے گئے

    تشنگی سے ظرف کو اے ساقئ محفل نہ تول

    اٹھ گئے تو عمر بھر کو پھر یہ دیوانے گئے

    مشورے تو عقل بھی دیتی رہی راہیؔ مگر

    دل نے جو فرمائے تھے وہ فیصلے مانے گئے

    مأخذ:

    Ek Lamha (Pg. 271)

    • مصنف: راہی شہابی
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: حاجی میاں فیاض الدین
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے