Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سازشوں کی بھیڑ میں تاریکیاں سر پر اٹھائے

پی.پی سری واستو رند

سازشوں کی بھیڑ میں تاریکیاں سر پر اٹھائے

پی.پی سری واستو رند

MORE BYپی.پی سری واستو رند

    سازشوں کی بھیڑ میں تاریکیاں سر پر اٹھائے

    بڑھ رہے ہیں شام کے سائے دھواں سر پر اٹھائے

    ریگ زاروں میں بھٹکتی سوچ کے کچھ خشک لمحے

    تلخئ حالات کی ہیں داستاں سر پر اٹھائے

    خواہشوں کی آنچ میں تپتے بدن کی لذتیں ہیں

    اور وحشی رات ہے گمراہیاں سر پر اٹھائے

    چند گونگی دستکیں ہیں گھر کے دروازے کے باہر

    چیخ سناٹوں کی ہے سارا مکاں سر پر اٹھائے

    ذہن میں ٹھہری ہوئی ہے ایک آندھی مدتوں سے

    ہم مگر پھرتے رہے ریگ رواں سر پر اٹھائے

    عالم لا وارثی میں جانے کب سے در بدر ہوں

    پشت پر ماضی کو لادے قرض جاں سر پر اٹھائے

    مضطرب سی روح ہے میری بھٹکتا پھر رہا ہوں

    میں کئی جنموں سے ہوں بار گراں سر پر اٹھائے

    رندؔ جب بے سمتیوں میں خشک پتے اڑ رہے ہوں

    تہمتیں کس کے لیے شام خزاں سر پر اٹھائے

    مأخذ :
    • کتاب : bujht-e-lamhon ka dhuvan (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے