سب دکھی ہیں دنیا میں پھر بھی جو ہنسے ہوں گے
سب دکھی ہیں دنیا میں پھر بھی جو ہنسے ہوں گے
آہ روک لی ہوگی اشک پی گئے ہوں گے
رات کے ستارے جب ڈوبنے لگے ہوں گے
میری ہی طرح وہ بھی خود پہ ہنس دئے ہوں گے
کیا کسی تمنا کا حوصلہ کرے کوئی
دل میں جتنے ارماں تھے زخم بن چکے ہوں گے
اب میں کیا قدم رکھوں مصلحت کی دنیا میں
راہ بھی نئی ہوگی لوگ بھی نئے ہوں گے
آج میکدے ہی میں رات کاٹ دوں لیکن
اب تو وہ بھی دروازے بند ہو چکے ہوں گے
چل پڑا تھا میں شاداںؔ یہ خبر نہ تھی مجھ کو
غم کی ایک منزل کے اتنے راستے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.