aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب ہے فانی یہاں سنسار میں کس کا کیا ہے

اجے سحاب

سب ہے فانی یہاں سنسار میں کس کا کیا ہے

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    سب ہے فانی یہاں سنسار میں کس کا کیا ہے

    فکر پھر بھی ہے تجھے اپنا پرایا کیا ہے

    آپ کا پہلا ہی انداز بتا دیتا ہے

    آپ کو آپ کے والد نے سکھایا کیا ہے

    زندگی خود پہ تو اتنا بھی گماں مت کرنا

    چند سانسوں کے سوا تیرا اثاثہ کیا ہے

    پھر سے اک اور لڑائی کے بہانے کے سوا

    تم بتا دو کہ کسی جنگ سے ملتا کیا ہے

    عمر بھر کچھ نہ کیا جس کی تمنا کے سوا

    اس نے پوچھا بھی نہیں میری تمنا کیا ہے

    کچھ غریبوں کی گلی میں بھی دیے جل جائیں

    اس سے بہتر بھی دوالی کا اجالا کیا ہے

    کوئی جذبہ کوئی احساس نہ دھڑکن ہے کوئی

    یہ اگر دل ہے مرے دوست تو صحرا کیا ہے

    دام من مانے اسے دے کے خریدا تو نے

    دیکھ تو لے تجھے بازار نے بیچا کیا ہے

    وہی بھوکے وہی آہیں وہی آنسو ہیں سحابؔ

    شہر کا نام بدل جانے سے بدلا کیا ہے

    مأخذ:

    میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 31)

    • مصنف: اجئے سحاب
      • ناشر: اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے