Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبا کو فکر ہے کعبہ نیا بنانے کی

افقر موہانی

صبا کو فکر ہے کعبہ نیا بنانے کی

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    صبا کو فکر ہے کعبہ نیا بنانے کی

    کہ جمع کرتی ہے خاک ان کے آستانہ کی

    فلک کو ضد ہے نشیمن مرا مٹانے کی

    چمن میں دھن ہے مجھے آشیاں بنانے کی

    زمیں پہ لالہ و گل سے ہے ابتدائے بیاں

    شفق ہے آخری سرخی مرے فسانے کی

    اسی سے نکلے گا تعمیر کا بھی اک پہلو

    ضرور چاہیے تخریب آشیانے کی

    ہزار جلوۂ بے رنگ صد متاع نظر

    نہیں ہے حسن کو حاجت نقاب اٹھانے کی

    کھلا یہ راز کہ تھیں کس قدر فریب نظر

    اجل کے بھیس میں رنگینیاں زمانے کی

    اسیرو کر لو نشیمن کا آخری ماتم

    قفس میں آئی ہے خاک اڑ کے آشیانے کی

    سنی تھی وسعت دنیا کی داستاں ہم نے

    مگر ملی نہ جگہ آشیاں بنانے کی

    یہ کہہ کے پلٹے ہیں دنیا کے دیکھنے والے

    کہ یہ جگہ نہیں واللہ دل لگانے کی

    بنا بہار میں اجڑا خزاں میں اے افقرؔ

    حقیقت اتنی ہی بس اپنے آشیانے کی

    مأخذ:

    نظرگاہ (Pg. 120)

    • مصنف: افقر موہانی
      • ناشر: صدیق بک ڈپو، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے