Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبب وہ پوچھ رہے ہیں اداس ہونے کا

راحت اندوری

سبب وہ پوچھ رہے ہیں اداس ہونے کا

راحت اندوری

MORE BYراحت اندوری

    سبب وہ پوچھ رہے ہیں اداس ہونے کا

    مرا مزاج نہیں بے لباس ہونے کا

    نیا بہانہ ہے ہر پل اداس ہونے کا

    یہ فائدہ ہے ترے گھر کے پاس ہونے کا

    مہکتی رات کے لمحو نظر رکھو مجھ پر

    بہانا ڈھونڈ رہا ہوں اداس ہونے کا

    میں تیرے پاس بتا کس غرض سے آیا ہوں

    ثبوت دے مجھے چہرہ شناس ہونے کا

    مری غزل سے بنا ذہن میں کوئی تصویر

    سبب نہ پوچھ مرے دیوداس ہونے کا

    کہاں ہو آؤ مری بھولی بسری یادو آؤ

    خوش آمدید ہے موسم اداس ہونے کا

    کئی دنوں سے طبیعت مری اداس نہ تھی

    یہی جواز بہت ہے اداس ہونے کا

    میں اہمیت بھی سمجھتا ہوں قہقہوں کی مگر

    مزا کچھ اپنا الگ ہے اداس ہونے کا

    مرے لبوں سے تبسم مذاق کرنے لگا

    میں لکھ رہا تھا قصیدہ اداس ہونے کا

    پتہ نہیں یہ پرندے کہاں سے آ پہنچے

    ابھی زمانہ کہاں تھا اداس ہونے کا

    میں کہہ رہا ہوں کہ اے دل ادھر ادھر نہ بھٹک

    گزر نہ جائے زمانہ اداس ہونے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے