Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبھی گناہ دھل گئے سزا ہی اور ہو گئی

پروین شاکر

سبھی گناہ دھل گئے سزا ہی اور ہو گئی

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    سبھی گناہ دھل گئے سزا ہی اور ہو گئی

    مرے وجود پر تری گواہی اور ہو گئی

    رفو گران شہر بھی کمال لوگ تھے مگر

    ستارہ ساز ہاتھ میں قبا ہی اور ہو گئی

    بہت سے لوگ شام تک کواڑ کھول کر رہے

    فقیر شہر کی مگر صدا ہی اور ہو گئی

    اندھیرے میں تھے جب تلک زمانہ ساز گار تھا

    چراغ کیا جلا دیا ہوا ہی اور ہو گئی

    بہت سنبھل کے چلنے والی تھی پر اب کے بار تو

    وہ گل کھلے کہ شوخیٔ صبا ہی اور ہو گئی

    نہ جانے دشمنوں کی کون بات یاد آ گئی

    لبوں تک آتے آتے بد دعا ہی اور ہو گئی

    یہ میرے ہاتھ کی لکیریں کھل رہی تھیں یا کہ خود

    شگن کی رات خوشبوئے حنا ہی اور ہو گئی

    ذرا سی کرگسوں کو آب و دانہ کی جو شہہ ملی

    عقاب سے خطاب کی ادا ہی اور ہو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے