سبھی کو خواہش تسخیر شوق حکمرانی ہے
سبھی کو خواہش تسخیر شوق حکمرانی ہے
ہمیں لگتا ہے اپنا دل نہیں اک راجدھانی ہے
یہیں تحریر ہے لمحات سربستہ کے افسانے
کتاب زندگی کے ہر ورق پر اک کہانی ہے
شکست و ریخت کا منظر مری آنکھوں میں رہنے دو
مجھے اپنے ہی خوابوں کی ابھی قیمت چکانی ہے
تعلق ٹوٹ جانے سے محبت مر نہیں جاتی
یہ وہ دریا ہے جس میں بس روانی ہی روانی ہے
یہ میرے اشک آوارہ سیہ راتوں میں جگنو ہیں
سجا لے اپنی پلکوں پر انہیں میں ضو فشانی ہے
ذرا بدلے نہیں ہیں گاؤں سے ہم شہر میں آ کر
ہمارے خون میں ذاکر وہی سج دھج پرانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.