Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبزہ بالائے ذقن دشمن ہے خلق اللہ کا

حیدر علی آتش

سبزہ بالائے ذقن دشمن ہے خلق اللہ کا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    سبزہ بالائے ذقن دشمن ہے خلق اللہ کا

    رہروؤں کی موت ہے خس پوش ہونا چاہ کا

    مل بٹھانا ہے فلک منظور کس دل خواہ کا

    برج میزان میں نہیں بے وجہ آنا ماہ کا

    بس کہ پھرتا ہے خیال آنکھوں میں اس دل خواہ کا

    رنگ رو کے اڑنے میں عالم ہے گرد راہ کا

    صفحۂ دل سے اٹھاؤں کس طرح نقش صنم

    ملک میں ہوتا کسی کے گھر نہیں اللہ کا

    کم بضاعت سے خیال خام ہے کثرت کو فیض

    اکتفا کرتا نہیں لشکر کو پانی چاہ کا

    راہ ہستی میں ہے رخسار صنم سے زندگی

    تازہ دم کرتا مسافر کو ہے تکیہ راہ کا

    لاش بھی گلیوں میں کھنچوا کر کیا ہے قتل یار

    طول ہی دینا مزا ہے قصۂ کوتاہ کا

    پست فطرت سے سوائے رنج کچھ حاصل نہیں

    پا بہ گل کشتی کو کر دیتا ہے پانی تھاہ کا

    چھوڑ کر عشق صنم زاہد نہ ہو مفتون حور

    کب یقیں لاتا ہے دانا دور کی افواہ کا

    دل کو ابروئے صنم کا شیفتہ کرتی ہے آنکھ

    درس دیتا ہے معلم پہلے بسم اللہ کا

    اے صنم بندہ نوازی ہے صفت اللہ کی

    حیف ہے خالی پھرے سائل تری درگاہ کا

    مائل معشوقۂ خسرو نہ ہو اے کوہ کن

    شیر کے جھوٹے کو کھانا کام ہے روباہ کا

    جوش اشک آتشیں کا باعث آہ سرد ہے

    گرم کرتی ہے ہوا جاڑے کی پانی چاہ کا

    نزع میں آیا نہ بالیں پر مرے یار اس لیے

    آخر ہر ماہ ہے معمول چھپنا ماہ کا

    ہوں وہ ابتر طفل جس کو جان کھونا کھیل ہے

    کنج مرقد ہے گھروندا میری بازی گاہ کا

    آسماں روئے زمیں ہے یار ماہ چار دہ

    حلقۂ احباب گرد اس کے ہے ہالہ ماہ کا

    وہ دہن ہے چشمۂ شیریں تبسم موج ہے

    وہ ذقن ہے چاہ خال اس میں توا ہے چاہ کا

    ناتواں میری طرح سے ہے جو عشق حسن سے

    کوہ سے بھاری ترازو میں ہو پلہ کاہ کا

    شعر کہتا ہوں میں اے آتشؔ خدا کی حمد میں

    میری ہر اک بیت پر عالم ہے بیت اللہ کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish (Pg. 25)

    • مصنف: حیدر علی آتش
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے