سچ کے چہرے پر اجالا جھوٹ کا
سچ کے چہرے پر اجالا جھوٹ کا
دور ہے کیسا نرالا جھوٹ کا
محفلیں آراستہ ہیں جھوٹ کی
ہو رہا ہے بول بالا جھوٹ کا
ہضم ہوتا ہی نہیں اس کو کبھی
جو بھی کھاتا ہے نوالہ جھوٹ کا
ہو گئی تشہیر کتنی جھوٹ کی
شان سے نکلا رسالہ جھوٹ کا
جس سے بھی مانگو کبھی سچ کی دلیل
وہ ہی دیتا ہے حوالہ جھوٹ کا
فیضؔ سچ کی ہم کریں گے رہبری
ہم نکالیں گے دیوالہ جھوٹ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.