Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچ تو بیٹھ کے کھاتا ہے

شارق کیفی

سچ تو بیٹھ کے کھاتا ہے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    سچ تو بیٹھ کے کھاتا ہے

    جھوٹ کما کر لاتا ہے

    یاد بھی کوئی آتا ہے

    یاد تو رکھا جاتا ہے

    جیسے لفظ ہوں ویسا ہی

    منہ کا مزہ ہو جاتا ہے

    پھر دشمن بڑھ جائیں گے

    کس کو دوست بناتا ہے

    کیسی خشک ہوائیں ہیں

    صبح سے دن چڑھ جاتا ہے

    اسے گھٹا کر دنیا میں

    باقی کیا رہ جاتا ہے

    جانے وہ اس چہرہ پر

    کس کا دھوکہ کھاتا ہے

    عشق سے بڑھ کر کون ہمیں

    دنیا دار بناتا ہے

    دل جیسا معصوم بھی آج

    اپنی عقل چلاتا ہے

    کچھ تو ہے جو صرف یہاں

    میری سمجھ میں آتا ہے

    مشکل سن لی جاتی ہے

    کوئی کرم فرماتا ہے

    مأخذ:

    کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 98)

    • مصنف: شارق کیفی
      • اشاعت: 3rd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2022

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے