Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچ تو یہ ہے کہ اسے دھوپ نے گرمایا تھا

نعیم اختر

سچ تو یہ ہے کہ اسے دھوپ نے گرمایا تھا

نعیم اختر

MORE BYنعیم اختر

    سچ تو یہ ہے کہ اسے دھوپ نے گرمایا تھا

    ہاں وہ پودا جو تری چھاؤں میں کمھلایا تھا

    رات کس نے مری تنہائی کو مہکایا تھا

    بوئے گل آئی تھی یا تیرا خیال آیا تھا

    دیکھنے والے وہ منظر نہیں بھولے اب تک

    میں کبھی آپ کی آنکھوں میں نظر آیا تھا

    کتنے قصوں کو دیا جنم ترے اشکوں نے

    میں بہت خوش تھا کہ دامن مرا کام آیا تھا

    کچھ خیال آیا سرابوں میں بھٹکنے والے

    کس کی آواز نے دریا پہ تجھے لایا تھا

    اب تو بہتر ہے یہی کچھ بھی نہ یاد آئے نعیمؔ

    موسم گل میں کسے کھویا تھا کیا پایا تھا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 795)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے