Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر تھا پاؤں سے لپٹا سفر میں رہنا تھا

قمر سنبھلی

سفر تھا پاؤں سے لپٹا سفر میں رہنا تھا

قمر سنبھلی

MORE BYقمر سنبھلی

    سفر تھا پاؤں سے لپٹا سفر میں رہنا تھا

    کہاں نصیب ہمیں اپنے گھر میں رہنا تھا

    جو نقش کھینچوں میں کاغذ پہ شاہکار بنے

    کمال اتنا تو دست ہنر میں رہنا تھا

    اب اپنے صحن سے کرچیں سمیٹتے رہیے

    کچھ احتیاط سے شیشے کے گھر میں رہنا تھا

    ہوا کے رخ کی تمہیں کچھ خبر نہ طوفاں کی

    تمہاری ناؤ کو پھر تو بھنور میں رہنا تھا

    ضرور کوئی کمی تھی خلوص میں ورنہ

    مری دعاؤں کو باب اثر میں رہنا تھا

    یہ کیسے چھوٹ گیا احتیاط کا دامن

    ہمیں تو ان کے حصار نظر میں رہنا اتھا

    وہ سہل راہ کوئی اختیار کیا کرتے

    جنہیں ہمیشہ رہ پر خطر میں رہنا تھا

    کچھ اپنا حق بھی تو بنتا تھا روشنی پہ قمرؔ

    کوئی چراغ ہمارے بھی گھر میں رہنا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے