Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سحاب فصل گل ہے برگ آوارہ نہیں ہے وہ

ایاز اعظمی

سحاب فصل گل ہے برگ آوارہ نہیں ہے وہ

ایاز اعظمی

MORE BYایاز اعظمی

    سحاب فصل گل ہے برگ آوارہ نہیں ہے وہ

    چلو مانا کسی کی آنکھ کا تارا نہیں ہے وہ

    چراغ رہ گزر ہے راستی ہے اس کی فطرت میں

    خلاؤں میں بھٹکنے والا سیارہ نہیں ہے وہ

    دکانیں مت سجاؤ قیمتی جذبوں کو مت بیچو

    غزل کا پھول ہے کاغذ کا پشتارہ نہیں ہے وہ

    ہم اپنی پیاس لے کر غم کے صحرا میں بھٹکتے ہیں

    ہمیں کیا ہے اگر دھارا ہے یا دھارا نہیں ہے وہ

    یہ بے چینی ذرا سی میٹھا میٹھا درد تھوڑا سا

    شرار رنگ کی تمثیل ہے پارہ نہیں ہے وہ

    اگا سکتا ہوں لفظوں کی زمیں سے لالۂ معنی

    کہ میرے ذہن میں جو کچھ ہے انگارہ نہیں ہے وہ

    اسے میں جانتا ہوں سب اسی پر جان دیتے ہیں

    ایاز اعظمیؔ آخر تمہیں پیارا نہیں ہے وہ

    مأخذ:

    محراب جاں (Pg. 112)

    • مصنف: ایاز اعظمی
      • ناشر: محمد حبیب اللہ نیر اعظمی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے