Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سحر یہ ندی ہے آنسوؤں کی نہ پوچھ اس کا بہاؤ پیارے

بدیع الزماں سحر

سحر یہ ندی ہے آنسوؤں کی نہ پوچھ اس کا بہاؤ پیارے

بدیع الزماں سحر

MORE BYبدیع الزماں سحر

    سحر یہ ندی ہے آنسوؤں کی نہ پوچھ اس کا بہاؤ پیارے

    کہ اس کے طوفان موج غم میں بچے گی کیا دل کی ناؤ پیارے

    مجھے تو عادت ہے غم کی راہوں میں چلنے پھرنے کی اے ستم گر

    مگر شباب ستم کا تیرے کہاں ہے اگلا پڑاؤ پیارے

    یہ رنج و غم یہ تڑپ یہ آہیں یہ حزن و حرماں الم کراہیں

    یہی کمایا ہے عمر بھر تو اسی کمائی کو کھاؤ پیارے

    غموں سے کس کو ہے رستگاری تو کاہے لب پہ ہے آہ و زاری

    اسی کو دینا پڑے گا مرہم دیا ہے جس نے یہ گھاؤ پیارے

    ہے اب بھی ثابت کہ پارہ پارہ وہ دل کے رنج و محن کا مارا

    غموں سے یاری ہے غم ہی یارا کچھ حال اس کا بتاؤ پیارے

    تمہاری روداد درد ہستی یہ شہر یاران کیف و مستی

    کہاں چلے آئے ہو بھٹک کے یہ بزم عشرت ہے جاؤ پیارے

    مرے خیالوں کی انجمن میں غموں کی اک بھیڑ سی لگی ہے

    کہاں بسے ہو خیال جاناں غزل کے سانچے میں آؤ پیارے

    جو کھل گیا یہ دہن تو پیارے ہلا کے رکھ دے گا انجمن کو

    غوامض خامشی نہ پوچھو تم اپنی محفل سجاؤ پیارے

    کساد بازاریٔ نظر میں کہاں تھی تحسین ناز و نخوت

    یہ میرا بازار دل تھا جس نے بڑھا دیا تیرا بھاؤ پیارے

    ہے شعریت بھی غنائیت بھی ہے اس میں داؤدیت بھی لیکن

    غزل کے سینے میں رکھ دیا ہے یہ کس نے غم کا الاؤ پیارے

    تمہارا چرچا ہے انجمن میں خموش بیٹھے ہو کیوں سحرؔ تم

    بلا سے سمجھے نہ وہ ستم گر تم اپنا دکھڑا سناؤ پیارے

    مأخذ:

    رقص سحر (Pg. 57)

    • مصنف: بدیع الزماں سحر
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے