سحر آگیں لمس سے مانوس کر دیجے ہمیں
سحر آگیں لمس سے مانوس کر دیجے ہمیں
اک ذرا چھو لیجیے طاؤس کر دیجے ہمیں
اپنے تن میں جذب کر لیجے ہمارے عکس کو
آئنہ بن جائیے معکوس کر دیجے ہمیں
یہ سزا تجویز کر دیجے ہمارے واسطے
اپنے دل کے قصر میں محبوس کر دیجے ہمیں
جھلملاتے خواب دے دیجے ہماری آنکھ کو
روشنی سا آئیے فانوس کر دیجے ہمیں
یا ہمیں اپنائیے اپنے حوالوں کی طرح
یا ہمیشہ کے لئے مایوس کر دیجے ہمیں
یوں تو کیا کیا لوگ ہیں نام و نسب والے یہاں
اپنی نسبت دیجیے مخصوص کر دیجے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.