صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤ گے لوگو
صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤ گے لوگو
وہ عالم وحشت ہے کہ مر جاؤ گے لوگو
یادوں کے تعاقب میں اگر جاؤ گے لوگو
میری ہی طرح تم بھی بکھر جاؤ گے لوگو
وہ موج صبا بھی ہو تو ہشیار ہی رہنا
سوکھے ہوئے پتے ہو بکھر جاؤ گے لوگو
اس خاک پہ موسم تو گزرتے ہی رہے ہیں
موسم ہی تو ہو تم بھی گزر جاؤ گے لوگو
اجڑے ہیں کئی شہر تو یہ شہر بسا ہے
یہ شہر بھی چھوڑا تو کدھر جاؤ گے لوگو
حالات نے چہروں پہ بہت ظلم کئے ہیں
آئینہ اگر دیکھا تو ڈر جاؤ گے لوگو
اس پر نہ قدم رکھنا کہ یہ راہ وفا ہے
سرشار نہیں ہو، کہ گزر جاؤ گے لوگو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.