Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحراؤں میں بھی کوئی ہم راز گلوں کا ہے

واجد سحری

صحراؤں میں بھی کوئی ہم راز گلوں کا ہے

واجد سحری

MORE BYواجد سحری

    صحراؤں میں بھی کوئی ہم راز گلوں کا ہے

    گلشن میں کوئی رہ کر خوشبو کو ترستا ہے

    اک دن تو کھلے گا یہ دروازۂ دل تیرا

    اب دیکھنا ہے کب تک احساس بھٹکتا ہے

    نیندوں کے مکاں میں ہے جس دن سے ترا چہرہ

    کھلتی ہیں یہ آنکھیں تو اک خوف سا لگتا ہے

    اک روز یہی کرچیں بینائیاں بخشیں گی

    یہ شیشۂ دل تم نے کیا سوچ کے توڑا ہے

    کیسے میں یقیں کر لوں اخلاص نہیں باقی

    اپنوں کی عداوت کا یہ ہی تو وسیلہ ہے

    جو حوصلہ طوفاں کو اک کھیل سمجھتا تھا

    اب آپ کی یادوں کے دریا میں وہ ڈوبا ہے

    ساقی کی تسلی بھی واجدؔ ہے نشہ جیسے

    اخلاص کا پیکر ہے اخلاق کا پتلا ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 526)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے