Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینکڑوں سر تری چوکھٹ پہ دھرے ملتے ہیں

راسخ دہلوی

سینکڑوں سر تری چوکھٹ پہ دھرے ملتے ہیں

راسخ دہلوی

MORE BYراسخ دہلوی

    سینکڑوں سر تری چوکھٹ پہ دھرے ملتے ہیں

    تیرے کوچہ میں جو ملتے ہیں مرے ملتے ہیں

    کس قدر دور ہیں مضمون ترے چوٹی کے

    فکر کو عرش سے دو ہاتھ پرے ملتے ہیں

    نقد دل لے کے بھی بوسہ نہیں دیتے ہرگز

    سیم تن جو مجھے ملتے ہیں کھرے ملتے ہیں

    کہتے ہیں عید کو وہ ہاتھ میں خنجر لے کر

    کوئی ملنے کی تمنا تو کرے ملتے ہیں

    پر غضب رہتے ہیں اغیار سے خالی ہو کر

    مجھ سے جس وقت وہ ملتے ہیں بھرے ملتے ہیں

    آنکھوں کی راہ سے وہ دل میں سمائیں کیوں کر

    سخت مشکل ہے کہ دو تین درے ملتے ہیں

    صبح کر دی شب وصل اس نے یہ دم دے دے کر

    تیری قسمت کے جو بوسے ہیں ارے ملتے ہیں

    بے خودی نے ہمیں پھینکا ہے بہت دور بتو

    تم سے کیا اپنے سے ہم آپ پرے ملتے ہیں

    یاد رہتی ہے کسی شوخ کی دھانی پوشاک

    مجھ کو ہر وقت مرے زخم ہرے ملتے ہیں

    نقد ایمان پہ دے شیخ کی جھوٹی ساقی

    مال کھوٹا ہے مگر دام کھرے ملتے ہیں

    چاوڑی قاف ہے یا خلد بریں ہے راسخؔ

    جمگھٹے حوروں کے پریوں کے پرے ملتے ہیں

    مأخذ:

    کلام راسخ (Pg. 11)

    • مصنف: راسخ دہلوی
      • ناشر: محبوب المطابع، دہلی
      • سن اشاعت: 1928

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے