Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخاوتوں کے بہانے سے چھل رہے ہیں لوگ

کیلاش گرو سوامی

سخاوتوں کے بہانے سے چھل رہے ہیں لوگ

کیلاش گرو سوامی

MORE BYکیلاش گرو سوامی

    سخاوتوں کے بہانے سے چھل رہے ہیں لوگ

    نہ جانے کون سے سانچے میں ڈھل رہے ہیں لوگ

    مسرتیں نہ جنہیں راس آئیں اوروں کی

    غموں کی دھوپ میں بیٹھے پگھل رہے ہیں لوگ

    جو خود پرست ہیں انساں مفاد کے پیکر

    انہیں کے مکر فریبوں میں ڈھل رہے ہیں لوگ

    کہاں میں آ گیا اس بزم میں سکوں کے لئے

    یہاں تو آپ ہی آپس میں جل رہے ہیں لوگ

    نہ جانے کون سی مشکل میں پھنس گئی دنیا

    مثال آتش خاموش جل رہے ہیں لوگ

    وہ نیم والی گلی اب نظر نہیں آتی

    تمام شہر کا نقشہ بدل رہے ہیں لوگ

    ذرا تو گھر سے نکل کر تو دیکھ دنیا کو

    ہر ایک گام پہ سوامیؔ بدل رہے ہیں لوگ

    مأخذ:

    درد کی خوشبو (Pg. 65)

    • مصنف: کیلاش گرو سوامی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے