Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلونی شام کے آنگن میں جب دو وقت ملتے ہیں

دیپک قمر

سلونی شام کے آنگن میں جب دو وقت ملتے ہیں

دیپک قمر

MORE BYدیپک قمر

    سلونی شام کے آنگن میں جب دو وقت ملتے ہیں

    بھٹکتے ہم سے ان سایوں میں کچھ آدھے ادھورے ہیں

    سمندر ہے ہمارے سامنے مغرور و خود سر سا

    ہمیں اک پل بنا کر فاصلے سب پار کرنے ہیں

    اندھیروں سے اجالوں تک اجالوں سے اندھیروں تک

    سدا گردش ہی گردش ہے کہاں جانے وہ پہنچے ہیں

    زمیں کے پھول سونے اور چاندی سے نہیں کھلتے

    کسی محنت کی خوشبو سے سبھی آنچل مہکتے ہیں

    وہی ہیں سانپ وشکنیا کو ڈس کر پالنے والے

    مری نگری کو رہ رہ کر وہ اب بھی زہر دیتے ہیں

    ہر اک احساس کی پہچان خط و خال کھو بیٹھی

    وہ اپنے آپ میں ڈوبے ہوئے گم سم سے رہتے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 628)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے