Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سماعت کے لیے اک امتحاں ہے

بکل دیو

سماعت کے لیے اک امتحاں ہے

بکل دیو

MORE BYبکل دیو

    سماعت کے لیے اک امتحاں ہے

    خموشی ان دنوں مثل بیاں ہے

    سفر اپنے ہی بھیتر کر رہا ہوں

    مرا ٹھہراؤ مدت سے رواں ہے

    ہوس شامل ہے تھوڑی سی دعا میں

    ابھی اس لو میں ہلکا سا دھواں ہے

    نیا اک خواب دیکھیں اور روئیں

    اب اتنی تاب آنکھوں میں کہاں ہے

    اڑا دیتی ہے اپنی خاک جب تب

    زمیں کی جستجو بھی آسماں ہے

    تبھی آہوں کے سر اٹھتے ہیں اس سے

    ہمارا سوز جاں ہی ساز جاں ہے

    ہمیشہ دور سے دیکھا کیا ہوں

    جہاں مجھ کو جواہر کی دکاں ہے

    مرا کردار اس میں ہو گیا گم

    تمہاری یاد بھی اک داستاں ہے

    محبت ایک کشتی مختصر سی

    تمناؤں کا دریا بے کراں ہے

    میں سارے فاصلے طے کر چکا ہوں

    خودی جو درمیاں تھی درمیاں ہے

    بکلؔ خوابوں کے پنچھی آ بسے ہیں

    ہمارا آشیاں اب آشیاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے