سمجھ رہے تھے جسے پیار پیار تھا ہی نہیں
سمجھ رہے تھے جسے پیار پیار تھا ہی نہیں
یہ دل کسی کے لیے بے قرار تھا ہی نہیں
نظر ملا کے کوئی بات کیسے کرتا وہ
وہ اپنی ذات میں آئینہ دار تھا ہی نہیں
کھلے نہ پھول ابھی سے خزاں چلی آئی
چمن کسی کا ابھی پر بہار تھا ہی نہیں
میں اپنے غم کو چھپاتا رہا ہوں کچھ یوں بھی
جہاں میں میرا کوئی غم گسار تھا ہی نہیں
کسی کو دیکھ کے پہروں اچھل پڑا تھا ضیاؔ
ہمارے دل پہ ہمیں اختیار تھا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.