سمجھیں جو میرے غم کو وہ اپنے نہیں رہے
سمجھیں جو میرے غم کو وہ اپنے نہیں رہے
جھوٹے بہت ہیں شہر میں سچے نہیں رہے
تو نے تو اپنی زیست بھی کر لی بسر مگر
تجھ سے بچھڑ کے ہم تو کہیں کے نہیں رہے
ہم خوش ہوئے سبھی کی ترقی کو دیکھ کر
لیکن تمہاری طرح سلگتے نہیں رہے
کل تو کسی بھی راہ میں خوف و خطر نہ تھا
محفوظ آج شہر کے رستے نہیں رہے
راہ وفا میں مشکلیں آئی تو تھیں بہت
لیکن ہم اپنی راہ بدلتے نہیں رہے
جب سے حیات اشک ندامت سے دھوئی ہے
آئینۂ حیات پے دھبے نہیں رہے
جو حکم والدین کی تعمیل کر سکیں
اس دور میں ہلالؔ وہ بچہ نہیں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.