Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھیں جو میرے غم کو وہ اپنے نہیں رہے

ہلال بدایونی

سمجھیں جو میرے غم کو وہ اپنے نہیں رہے

ہلال بدایونی

MORE BYہلال بدایونی

    سمجھیں جو میرے غم کو وہ اپنے نہیں رہے

    جھوٹے بہت ہیں شہر میں سچے نہیں رہے

    تو نے تو اپنی زیست بھی کر لی بسر مگر

    تجھ سے بچھڑ کے ہم تو کہیں کے نہیں رہے

    ہم خوش ہوئے سبھی کی ترقی کو دیکھ کر

    لیکن تمہاری طرح سلگتے نہیں رہے

    کل تو کسی بھی راہ میں خوف و خطر نہ تھا

    محفوظ آج شہر کے رستے نہیں رہے

    راہ وفا میں مشکلیں آئی تو تھیں بہت

    لیکن ہم اپنی راہ بدلتے نہیں رہے

    جب سے حیات اشک ندامت سے دھوئی ہے

    آئینۂ حیات پے دھبے نہیں رہے

    جو حکم والدین کی تعمیل کر سکیں

    اس دور میں ہلالؔ وہ بچہ نہیں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے