سمندر دل کے قطرے سے نکالو
سمندر دل کے قطرے سے نکالو
تڑپتے غم ہیں کوزے سے نکالو
حصار ذات میں جکڑا گیا ہوں
مجھے اپنے شکنجے سے نکالو
تبسم ریز موجیں ہیں لبوں پر
مہکتا پھول غنچے سے نکالو
تمہاری اصلیت ہم جانتے ہیں
یہ چہرا اپنے چہرے سے نکالو
تمہاری راہ تکتا ہے سویرا
اجالے کو اندھیرے سے نکالو
بڑے فنکار بنتے پھر رہے ہو
ذرا یہ بال شیشے سے نکالو
ہٹاؤ رخ سے زلفوں کی گھٹائیں
چمکتا چاند پردے سے نکالو
یہ بندہ ناز پروردہ ہے میرا
تم اس کی روح دھیرے سے نکالو
انا زخمی ہوئی جاتی ہے میری
مجھے اپنے دفینے سے نکالو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.