Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندر میں کھڑے ہو رو رہے ہو

پروین کمار اشک

سمندر میں کھڑے ہو رو رہے ہو

پروین کمار اشک

MORE BYپروین کمار اشک

    سمندر میں کھڑے ہو رو رہے ہو

    یہ کیسی میلی چادر دھو رہے ہو

    یہ دنیا مسئلہ اللہ کا ہے

    یہ مٹی سر پہ تم کیوں ڈھو رہے ہو

    ہمارے آنسوؤں کے جگنوؤں سے

    ستارو کیوں پریشاں ہو رہے ہو

    سمندر کو دکھا کر آگ اب کیوں

    دعا کی بارشوں کو رو رہے ہو

    جہاں پرکھوں کے سجدوں کے نشاں ہیں

    وہ گلیاں خون سے کیوں دھو رہے ہو

    سنا ہوگا ہمارا حادثہ بھی

    ہمارے شہر میں تم تو رہے ہو

    نہیں گر جان جاں تو دشمن جاں

    ہماری جان کے کچھ تو رہے ہو

    تمہیں تو خوب ہنسنا چاہیئے اشکؔ

    ہمارے حال پر تم رو رہے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے