سمندر میں کھڑے ہو رو رہے ہو
سمندر میں کھڑے ہو رو رہے ہو
یہ کیسی میلی چادر دھو رہے ہو
یہ دنیا مسئلہ اللہ کا ہے
یہ مٹی سر پہ تم کیوں ڈھو رہے ہو
ہمارے آنسوؤں کے جگنوؤں سے
ستارو کیوں پریشاں ہو رہے ہو
سمندر کو دکھا کر آگ اب کیوں
دعا کی بارشوں کو رو رہے ہو
جہاں پرکھوں کے سجدوں کے نشاں ہیں
وہ گلیاں خون سے کیوں دھو رہے ہو
سنا ہوگا ہمارا حادثہ بھی
ہمارے شہر میں تم تو رہے ہو
نہیں گر جان جاں تو دشمن جاں
ہماری جان کے کچھ تو رہے ہو
تمہیں تو خوب ہنسنا چاہیئے اشکؔ
ہمارے حال پر تم رو رہے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.