Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صنم کدہ میں حرم میں شراب خانے میں

وکیل بھوپالی

صنم کدہ میں حرم میں شراب خانے میں

وکیل بھوپالی

MORE BYوکیل بھوپالی

    صنم کدہ میں حرم میں شراب خانے میں

    ہمیں ملے ترے جلوے ہر آستانے میں

    یہ جذب خاص نہ دیکھا کہیں زمانے میں

    گری تو ڈوب گئی برق آشیانے میں

    جو آفتاب سے منسوب ہے زمانے میں

    اسی کو کہتے ہیں ساغر شراب خانے میں

    میں سجدہ ریز رہا بے خودی میں ہر در پر

    جبین شوق رہی ان کے آستانہ میں

    چمن کی روح مری زندگی کا حاصل تھے

    وہ چار تنکے جو تھے میرے آشیانے میں

    یہ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہیں ہے اے واعظ

    حیات خضر سے لے میکدہ بنانے میں

    جلا ملی ہے مرے دل کو ان کے جلووں سے

    وہ خود شریک تھے یہ آئنہ بنانے میں

    نہیں ہے حق اسے ان کے نقاب الٹنے کا

    بہک گیا ہو جو پی کر شراب خانے میں

    تڑپ کے برق گری اس پہ اس طرح گویا

    بہت بڑی کوئی دولت ہے آشیانے میں

    مرا خیال مرا سجدہ میرا ذوق طلب

    جو آ گیا وہ رہا تیرے آستانہ میں

    نفس نفس میں وہی جلوہ گر نظر آئے

    وکیلؔ ڈھونڈھ رہا تھا جنہیں زمانے میں

    مأخذ:

    شعاع فکر (Pg. 104)

    • مصنف: وکیل بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے