صندلیں زمیں اپنی مرمریں مکاں اپنا
صندلیں زمیں اپنی مرمریں مکاں اپنا
کون مرنا چاہے گا چھوڑ کر جہاں اپنا
مہر کے تماشے ہیں ماہ کے مناظر ہیں
رہنا مستقل ہوتا ان کے درمیاں اپنا
عمر جس کی جتنی ہے نقش اس کے اتنے ہیں
کون پھر زمانے میں پائے گا نشاں اپنا
جس پہ ہو سکے روشن نجم خوش حقیقت بھی
ڈھونڈھتی پھرے خلقت اک وہ آسماں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.